Wednesday, 5 November 2008

Qadiani

السلام عليكم ورحمة الله


آف دی ریکارڈ :رانا محمدابراہیم نفیس

بد نیت مرزائی اقلیت

اقلیت کو تحفظ دینا بلاشبہ آئینی ،قانونی ،اخلاقی ،انسانی اور اسلامی فریضہ ہے ۔ لیکن ایسی اقلیت جو اکثریت کیلئے دردسر کا سبب ہی نہ بنے ، اُنکے مذہبی جذبات کو مجروح ہی نہ کرےبلکہ اُن کے عقیدے اور ایمان پہ حملہ آور ہواُسے کیسے برداشت کیا جاسکتا ہے۔خصوصاََ ختم نبوت کے حوالے سے شکوک وشبہات پھیلانے والی جماعت مرزائی یا قادیانی گوپاکستان کے قانون کے مطابق اقلیت قرار پاکر تحفظ کی زندگی گزار رہے ہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ شرعی طور پردین سے منافقت کرنے والا مُرتد واجب القتل ہے ۔پھر اللہ اور اس کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا باغی بھی ہو اورنام نہاد مسلمان کا ٹائٹل استعمال کرے۔ یہ ناقابل برداشت ہے ۔

چادرِ نبوت کی طرف اپنے ناپاک ہاتھ بڑھانے والے نہ صرف راندہ درگاہ ہوگئے بلکہ وہ قانونی ،آئینی ،اخلاقی لحاظ سے بھی "ذلت آمیز" انجام سے دوچار ہوئے۔ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کا بھلے اپنا انداززندگی تھا لیکن شاتم رسول مرزاغلام احمد قادیانی کی "زریت ابلیس "کوپاکستان کے آئین میں "اقلیت" قرار دےکر یقینا اُس نے اپنی بخشش کاسامان کرلیا۔یہ ایک تاریخ سازفیصلہ تھاجس کی وجہ سے عوامی ردعمل سے خوفزدہ ہوکر زیادہ ترقادیانی بیرون ملک "بھگوڑے" بن کر فرار ہوگئے کہ پاکستان کی سرزمین ان بدنیت ،بدفطرت لوگوں کیلئے تنگ ہوچکی تھی ۔کیونکہ اسلام کے نام پہ سادہ لوح مسلمانوں کوبہکانے کا دھندہ بند ہوچکاتھا۔

مرزائیت ایسا" ناسُور" ہے۔ جس کا خوردرواور زہریلا پودا انگریز نے کاشت کیا تھا ۔لیکن علماءکی محنتوں ،کاوشوں ،کوششوں اور مسلمانوں کی قربانیوں نے و ہ رنگ دکھایا کہ مرزائیت کا بھانڈہ بیچ چوراہے" پھوٹ" گیااوراُنکے مکروہ عزائم بے نقاب ہوگئے۔ پورا یورپ ان کی پُشت پہ "تھپکی" دے رہاتھا لیکن خوددار اور غیور مسلمانوں نے اُنکی تمام بھیانک ،خوفناک اور پاکستان کوتوڑنے کی سازشوں کا تانہ بانہ بکھیر کررکھ دیا۔نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سپاہیوں نے ہرمیدان میں اُنکو "خاک چاٹنے" پہ مجبور کردیا۔یوں پاکستان میں پھلنے پھولنے کے اِنکے خواب چکناچور ہوگئے۔

عیسائی اور یہودیوں کی آشیرباد سے مرزائی بیرون ملک رہتے ہوئے بھی پاکستان اور اسلام کو نقصان پہنچانے کے درپہ رہتے ہیں۔انکے "خبث باطن" کاایک زندہ جاوید ثبوت یہ ہے کہ فلسطینی مسلمانوں پہ عرصہ حیات تنگ کرنے والے ملک اسرائیل کی فوج میں جو امریکہ کا بغل بچہ بلکہ" ناجائز" لے پالک بچہ ہے ،مرزائی جوق درجوق شمولیت اختیار کررہے ہیں۔مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس پہ ناجائزقابض، بیگناہ عرب بچوں بوڑھوں نوجوانوں کے قاتل اسرائیل کی فوج میں مرزائیوں کی شمولیت اُنکے "گندے عزائم" کا واضع ثبوت ہے کہ وہ اپنی ہزیمت کا بدلہ لینے کیلئے عربوں کے قتل عام میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

روزنامہ اُمت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے 6سوقادیانی اسرائیلی فوج میں بھرتی ہوچکے ہیںاور وہ مختلف عہدوں پہ کام کررہے ہیں۔نیزہندوستان کے ساتھ جنگ کارگل میں یہ" ابلیسی زریت"پاکستان دشمن بھارت کیلئے فنڈاکٹھے کرتی رہی۔اِسے کہتے ہیں "دھوبی کا کُتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا"رپورٹ کے مطابق 1995میں کراچی میں قتل وغارتگری کی آگ بھڑک رہی تھی تو قادیانیوں کے سرکردہ لیڈر نے امن کی بحالی کو مرزائیت کی سلامتی سے وابستہ کرنے کی شرط رکھی تھی ۔بدقسمتی سے کوئی بھی دور حکومت ہو قادیانیوں کاکوئی نہ کوئی نمائندہ مختلف عہدوں پرکلیدی حیثیت میں فائز رہاہے جس کی وجہ سے سازشیں جنم لیتی ہیں۔

اور اب تازہ ترین یہ کہ روزنامہ انصاف لاہور 19اکتوبر2008 کے مطابق قادیانیوں کے سربراہ مرزامسرور مبارک نے قادیانی جماعت احمدیہ کی قیادت میں پاکستان میں موجود قادیانیوں کو متحدہ قومی موومنٹ کی حمایت وتعاون کی ہدایت کی ہے۔قادیانیوں کوبھیجے گئے خصوصی پیغام میں کہاگیا ہے کہ یہ اقدام ایم کیوایم کے الطاف حسین کی جانب سے قادیانیوں کی "اعلانیہ حمایت" اور حقوق کیلئے آوازبلند کرنے کے بعد خیرسگالی کے طور کیاگیاہے۔انتہائی باخبرذرائع کے مطابق جماعت احمدیہ کی مرکزی قیادت نے خصوصی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا اور ایم کیوایم کی حمایت کونہ صرف سراہا گیا بلکہ اظہار تشکر کیلئے قادیانی سربراہ نے الطاف حسین کاشکریہ اداکرنے کیلئے اُن سے خود رابطہ کا فیصلہ بھی کیا۔

یہ بھی گمان کیاجارہاہے کہ شاید موجودہ حکومت اپنے بانی جناب ذوالفقار علی بھٹو کے مرزائیت کواقلیت قراردینے کی "آئینی شِق"کو ختم کرنے کی کوشش کرے کہ" اتفاقاََ" اب تو ایم کیوایم بھی پی پی پی کی حلیف ہے۔لیکن یہاں اس حقیقت کونظرانداز کرنا بہت "خوفناک" اور ناقابل تلافی غلطی ہوگا کہ اہل اسلام اور اہل ایمان خدانخواستہ چادرنبوت کی طرف بڑھنے والے ناپاک ہاتھوں کی طرف سے "غافل "ہیں۔ایم کیوایم ایک سیاسی جماعت ہے لیکن اس کے ارکان بھی اللہ کے غلام اور اس کے رسول کے سپاہی ہیں ۔ہم نہیں سمجھتے کہ ایسی "روسیاہی" ایم کیوایم اپنے حصہ میں لے گی جو اس کیلئے دینی تباہی کا سبب بنے ۔اورنہ ہی پی پی پی ایسی حماقت کرے گی کہ کرہ ارض کے مسلمان چاک وچوبند اور بیدار ہیںاور وہ کسی قیمت پریہ برداشت نہیں کریںگے کہ نبوت کے ستون پر شب خون مارنے والے مکروہ عزائم رکھنے والی"ابلیسی زریت"کی کسی سازش کو پنپنے کاموقع دیاجائے۔ان شاءاللہ

قارئین محترم !!بدطنیت مرزاغلام احمد قادیانی اور اسکی مرزائی اقلیت حقیقتاً" اِبلیسی زریت "کو بھی پیشوا کی ہرطرح کی پیشگوئیوں میں ناکام ونامراد ورُسواہوناپڑا۔اُنکی اسلام دشمن اورپاکستان دشمن پالیسیوں کا علماءنے ہمیشہ ڈنکے کی چوٹ پر ڈٹ کر مقابلہ کیا۔مناظرے کیے ،مباحثے کیے ،مباہلے کیے اور ہرمیدان میں فتح وکامرانی مسلمانوں کے حصہ میں آئی۔آج بھی اگر مرزائی ،قادیانی یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایم کیوایم یا پی پی پی کے سہارے کامیابی کے کنارے تک پہنچ سکتے ہیں تو وہ بیچارے بھول میں ہیں۔محمدعربی صلی اللہ علیہ وسلم کے جانشین اُن کا گرم تعاقب کرنے کیلئے ہمہ تن گوش ہیں ۔کیوں قارئین آپ بھی باخبر ہیں نا؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment

Search

My Blog List

My Blogroll